Breaking

Sunday, 9 February 2025

کیا ذیابیطس یا شوگر کے مریض شہد ستعمال کر سکتے ہیں؟


ذیابیطس یا شوگر کے مریض محدود مقدار میں خالص شہد استعمال کر سکتے ہیں، مگر اس کے لیے احتیاط اور نگرانی ضروری ہے۔

شہد اور ذیابیطس

شہد قدرتی شکر کا ایک ذریعہ ہے جس میں گلوکوز اور فرکٹوز موجود ہوتے ہیں، جو چینی کی طرح کاربوہائیڈریٹس فراہم کرتے ہیں۔ اگرچہ شہد میں سفید چینی کے مقابلے میں کچھ غذائیتی فوائد (مثلاً اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات) موجود ہو سکتی ہیں، مگر اس کے استعمال سے خون میں شوگر کی سطح بڑھنے کا خدشہ بھی برقرار رہتا ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ شہد کا استعمال انتہائی محدود مقدار میں کریں اور اپنے بلڈ شوگر لیول کو مسلسل مانیٹر کریں۔

ماہرین کی رائے اور احتیاطی تدابیر

تحقیقات اور ماہرین کی رائے کے مطابق، اگرچہ شہد کو قدرتی اور کم پراسیس شدہ سمجھا جاتا ہے، لیکن اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس (مثلاً ایک چائے کے چمچ میں تقریباً 5-6 گرام) ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اضافی شوگر کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے ڈاکٹرز اور نیوٹریشنسٹ مشورہ دیتے ہیں کہ:

محدود مقدار: شہد کا استعمال بہت کم مقدار میں کریں، مثلاً چائے یا کسی کھانے کے ساتھ آدھا چائے کا چمچ۔

مستقل نگرانی:

 استعمال کے بعد اپنے بلڈ شوگر لیول کو چیک کرنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی غیر متوقع اضافہ کو بروقت کنٹرول کیا جا سکے۔

ڈاکٹری مشورہ:

 اپنی خوراک میں تبدیلی کرنے سے پہلے اپنے معالج یا ماہر غذا سے مشورہ کریں۔


خلاصہ

اس طرح، ذیابیطس کے مریض شہد کو سفید چینی یا دیگر مصنوعی میٹھوں کے متبادل کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں، مگر یہ سمجھنا ضروری ہے کہ شہد بھی بلڈ شوگر کو متاثر کر سکتا ہے۔ معتدل اور محتاط استعمال ہی محفوظ رہتا ہے۔

  

No comments:

Post a Comment

Adbox