Breaking

Tuesday 7 January 2020

Qasim Sulemani Iran and US

قاسم سلیمانی ایران کے ایک تجربہ کار اور بہادر میجر جنرل تھے جن کا ایران اور مشرق وسطی کے خطے میں بھی بہت اثر رسوخ رہا ہے۔  وہ ایرانی انقلابی محافظوں کے سربراہ تھے اور القدس فوج کے سر براہ تھے۔  وہ مشرق وسطی کے خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کو فروغ دینے کے ذمہ دار تھے۔  عراق ، شام ، افغانستان ، یمن وغیرہ میں ، وہ واقعتا Iran ایران کے بہت مشہور فوجی افسر تھے اور ایران کی اعلی قیادت جیسے صدر ایران حسن روحانی اور ایران کے اعلی رہنما آیت اللہ خامنائی سے بہت قریب تھا۔ وہ 3-1-2020 کو امریکی ڈرون حملہ کے ذریعہ بغداد ایئر پورٹ پر شہید ہوگیۓ . امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم سے. جب مہندس البغدادی اور 5 دیگر افراد کے ہمراہ ہوائی اڈے سے باہر آرہے تھے۔ امریکہ انہیں ایک دہشت گرد اور خطے میں امریکی مفادات کے لئے خطرہ سمجھتا ہے اور اس پر الزام لگایا کہ اس نے اپنے اثر و رسوخ کے خطے میں کچھ امریکیوں کو مار ڈالا ہے۔ لیکن ایران میں وہ قومی ہیرو اور ایران کا دوسرا طاقت ور اور مشہور شخص سمجھا جاتا تھا۔ انہیں ایران کی حکومت اور ایران کے عوام کی بھی پوری حمایت حاصل ہے۔ یہ بات کرمان میں ان کے جنازے کے جلوسوں نے واضح طور پر ظاہر کی تھی جہاں ہزاروں اور لاکھوں افراد نے ان کے جنازے کے جلوس میں شرکت کی۔ ایران کی اعلی قیادت نے امریکہ سے ان کے انتہائی اہم میجر جنرل کی موت کا بدلہ لینے کا وعدہ کیا ہے۔ ٹویٹر کے جوابی جواب میں ٹرمپ نے 52 نکات کی نشاندہی کی جو امریکہ ایران کو نشانہ بناسکتا ہے جس میں ایران کے ثقافتی مقامات بھی شامل ہیں۔ لیکن ایران جب بھی مناسب ہے بدلہ لینے کے لئے پرعزم ہے۔ یہ نکتہ اہم ہے کہ دونوں ممالک پوری پیمانے پر جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہتے لیکن وہ حکمت عملی سے لڑتے رہیں گے۔ ایران کے اعلی کمانڈر کو شہید کرنے کے اس اقدام کو جو دنیا اور مشرق وسطی کے لئے سنجیدہ مضمرات کے ساتھ ساتھ بیشتر لوگوں کے خیال میں ٹرمپ کے انتخابات جیتنے کے اقدام کے طور پر سمجھا جاتا ہے جو 2020 میں امریکہ میں ہورہا ہے۔ ٹویٹر کے رجحانات اسے عالمی جنگ 3 کے آغاز کے طور پر دیکھتے ہیں۔ لیکن ایسا ہونے والا نہیں ہے۔ کیونکہ دونوں ممالک کے لوگ جنگ نہیں چاہتے۔ لیکن امریکہ کی طرف سے یہ پیشگی حملے اور ایران کی طرف سے جوابی حملے مشرق وسطی کے خراب حالات کو بڑھا سکتی ہیں اور اس خطے سے نکلنے کے لئے یہ امریکی فوج کا آغاز ہوسکتا ہے۔ چونکہ عراق میں ایرانی کمانڈر کو شہید کیا گیا تھا لہذا عراقی حکومت بھی ایران کے ساتھ ہے۔ انہوں نے مشرق وسطی کے اس خطے سے امریکی فوجوں کو نکالنے کا وعدہ کیا۔



ایران کے اعلی کمانڈر کے قتل کا دنیا پر بہت بڑا اثر پڑسکتا ہے کیونکہ ایران نے امریکی مقامات کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے اور اس سے مشرق وسطی کی  خراب صورتحال بڑھ جاتی ہے اور اس کا اثر دنیا پر بھی پڑ سکتا ہے۔ تو یہ ایک عمدہ کہانی ہے لہذا کہانی کی تازہ ترین بصیرت کے لئے blog بلاگ کا دورہ کرتے رہیں۔

No comments:

Post a Comment

Adbox